Sunday, November 28, 2010

واٹر فلٹریشن پلانٹس کی حالت ذار

پانی خدا تعالی کی طرف سے دی گئی انمول نعمت ہے، یہ ایک ایسا خزانہ ہے جو لاکھوں ،کروڑوں بلکہ پوری دنیا کی آبادی کوزندہ رکھنے کے لیے ضروری ہے۔پانی کی ضرورت ہر قوم کو ہے اس کے بغیر زندگی نا ممکن ہے۔پانی کی ضرورت انسان کو ہر چیز میں ہے چاہے وہ کھانا ہو،پینا ہو ،نہانا ہو،پکا نا ہو یہا ں تک کہ عمارات کی تعمیر میں بھی پانی کا استعمال کیا جاتا ہے ۔ پانی عام طو ر پر دو طرح کا ہو تا ہے ایک گندا اور دوسرا صاف،صاف پانی کا استعمال پینے اور نہا نے کے لیے ہو تا ہے،انسان،جانوراور چرند پرند اسے پی کر اپنی پیاس کوبجھاتے ہیں جبکہ گندے پانی کو مشینی عمل کے ذریعہ صاف کیا جاتا ہے اور اس کوفصلوں کی آبپاشی اورباغبانی کے لیے استعمال کیا جاتاہے۔
ٹیوب ویل کے ذریعہ زمین سے پانی نکا لا جاتا ہے اس پانی کو عموما قسبوں اور دیہاتوںمیں فصلوں کو سیراب کرنے کے لیے استعمال کیا جاتاہے جبکہ یہی پانی شہروں میںپینے کے لیئے استعمال کیا جاتاہے۔اس پانی کوصاف ستھرا اور پینے کے قابل بنانے کے لیے حکومت کی طرف سے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ لگائے گئے ہیں۔ان پلانٹس کے لگانے کا مقصدعوام کو صاف پانی کی فراہمی یقینی بنانا ہے۔ان واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کو آج سے پانچ سے چھ سال پہلے شہروں میں لگوایا گیا تھا۔
ان پلانٹس کو لگوانے میں بہت حد تک این جی اوز ،فاﺅنڈیشنزاوراسی طرح کے خدمت خلق اداروں کا ہاتھ ہے ،ابتداءمیں کچھ این جی اوزاورفاﺅنڈیشنز نے شہروں میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کو لگوایا اورلوگوں کو صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا،اس کے بعد حکو مت نے مختلف مقامات پرٹریٹمنٹ پلانٹس کے اجراءکا منصوبہ شروع کر دیا۔اس سلسلے میں بیرونی ممالک سے رقوم کی فراہمی یقینی ہونے لگی۔
۷۲جنوری۹۰۰۲ءکوپاکستان اور امریکہ کے درمیان پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لیے ایک کروڑ۹۷لاکھ ڈالرکی امداد کامعائدہوا۔اس معاہدے کے مطابق تین سال کے دوران ملک بھرمیں ۶ہزارواٹر فلٹریشن پلانٹ نصب کیے جائیں گے۔ اب تک اسلام آباد سمیت مختلف شہروں میںواٹر فلٹریشن پلانٹس نصب کیے جا چکے ہیں۔
اس معاہدے کا مقصد لوگوں میں پینے کا صاف پانی مہیا کرنا اور لوگوں کو آلودہ پانی سے ہونے والی بیماریوں سے محفوظ رکھناتھا۔اس دور میں آلودہ پانی نے تباہی کر ڈالی ہے لوگ مختلف بیماریوں کا شکار ہو گئے ہیں۔ پاکستان کی طرف سے شروع کیے گئے منصوبہ ”پینے کاصاف پانی سب کیلئے‘ ‘ کا مقصد پاکستانی شہریوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی ہے۔پاکستان میں آلودہ پانی سے مرنے والے بچوں کی شرح دنیا کے کسی بھی ملک کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں روزانہ۰۳۶بچے مختلف بیماریوں کے باعث ہلاکت کا شکار ہو جاتے ہیں ۔
اب مسئلہ یہ ہے کہ جس مسائل کے تحت یہ واٹر فلٹریشن پلانٹس نصب کیے گئے تھے وہ حل ہوا ہی نہیں اور بات اب تک وہیں کی وہیں ہے۔یہ ٹریٹمنٹ پلانٹس صحت اور صفائی کیے حصول اور ٹیکنولوجی کے استعمال سے صاف پانی کی فراہمی کے لیے لگائے گئے تھے جبکہ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کو لگوایا تو جا رہا ہے مگر اس کی صفائی کا خیال نہیں رکھا جا رہا ہے۔ یہ خبریں تو عام ہیں کہ ملک کے چاروں صوبوں کے ۰۴مختلف اضلاع میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس لگوائے گئے ،ان پلانٹس کے فلٹر کی صفائی کی طرف بالکل دیہاں نہیںدیا جا رہا ۔ گجرات کے لوگوں کا کہناہے کہ وہاں پر موجود واٹرفلٹریشن پلانٹس کو لگے ہوئے ایک لمبا عرصہ گزر چکا ہے اسی لیے واٹرفلٹریشن پلانٹ کے پانی کو لیبارٹری سے چیک کروانا ضروری ہو گیا ہے۔ بعض مقامات پرپلانٹس کے فلٹر اتنے پرانے ہو چکے ہیں کے اب ان میںپانی کے ساتھ ساتھ کیڑے مکو ڑوں کے اعضاءبھی پانی کے ساتھ آتے دکھائی دیتے ہیں لحاظہ ضرورت اس امر کی ہے کہ فلٹریشن کی تنصیب کی ساتھ ساتھ فلٹرز کی صفائی کا بھی خیال رکھا جائے۔
۳۱ جولائی،۰۱۰۲کوجا پانی حکومت کی طرف سے الخدمت فاﺅنڈیشن کو ۷ئ۷ملین روپے کی امداد دی گئی ۔اس امداد سے پاکستان کے شہرکراچی میں ۷ واٹر فلٹریشن پلانٹس لگائے جائیں گے۔اس کے علاوہ متعدد پراجیکٹس میں حکومت جاپان نے تعاون کی پیشکش کی ہے۔جاپانی حکومت کا کہنا ہے کہ پاکستان اورجاپان کی دوستی شک و شبہ سے بالاتر ہے اورپاکستانیوںکی مدد کے لیے جاپانی حکومت پاکستانی این جی اوزکے ساتھ ہر ممکن تعاون کرتی رہے گی۔
گزشتہ دنوں پاکستان میں دنیاکی تاریخ کا بدترین سیلاب آیا اور لاکھوں افراد تباہی کا شکار ہوئے ،لوگوں کے مال ،مویشیی اورفصلیں تباہوگئے۔ان حالات میںلوگوں کے پاس سوائے خدا تعالی سے دعا مانگنے کے اور کچھ باقی نہیں رہا ہے۔ پاکستانی ہونے کے ناطے ہمارا یہ فرض بنتا ہے کہ ہم ان متاثرہ افراد کی مدد کریںاور دل کھول کر امداد کریں۔
حال ہی میںماہرین کے ایک گروپ نے سیلاب متاثرین کی امداد اور ان لوگوں میں صاف پانی کی فراہمی کے لیے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کی مشینری مہیا کرنے کا اعلان کیا ہے،اب متاثرین کو صاف پانی کی فراہمی ممکن ہو سکے گی ۔اس مقصد کے لیے مشینری آنا شروع ہو گئی ہے اور متعدد مقامات پر صاف پانی کی فراہمی بھی ممکن ہو چکی ہے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان نے اس دور میںٹیکنولوجی کو کااستعمال تقریباَہر شعبہ میں کیا ہے اورٹیکنولوجی کے استعمال سے متعدد شعبوں کو فائدہ بھی ہو رہا ہے، صرف ضرورت اس بات کی ہے کہ ٹیکنالوجی کے استعمال کے ساتھ ساتھ مشینری کی مرمت کا بھی خیال رکھاجائے۔اگر مشینری کی تنصیب کا کام ہوتا رہے او رمرمت کا خیال نہ رکھا جائے تو سوائے نقصان کے اور کچھ نہیں ہو گا ۔سرکارشعبہ ہائے زندگی میں ٹیکنولوجی کا استعمال تو کر رہی ہے مگر اس کی مرمت کا خیال نہیں کرتی اسی بات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

http://www.technologytimes.pk/mag/2010/sep10/issue02/water_filterration_plant_urdu.php

No comments:

Post a Comment