Sunday, November 28, 2010

گوگل کی کا میابیاں

کہا جاتا ہے کہ دنیا میں کچھ بھی اگر لگن اور محنت کے ساتھ کیا جائے تو ہمیشہ کامیابی ملتی ہے،یہی مثال گوگل کی ہے ۔ جب لیری پےج اورسیرجی برن نے گوگل کا آغاز کیا ، انھوں نے یہ کبھی نہیں سوچا تھا کہ ان کا شروع کیا جانے والا یہ گوگل اتنا مقبول ہو گا کہ پوری دنیا اسے استعمال کرے گی۔آج کے دور میں بلینزکی تعداد میں لوگ گوگل کااستعمال کرتے ہیں ۔لفظ گوگل کا حسب کے لحا ظ سے مطلب ہے کہ © © © ©"میں سو سے زیادہ زیرو کا پیچھا کرتا ہوں"۔ لیری پےج اورسیرجی برن نے گوگل کو سٹینڈفورڈ یونیورسٹی کے ایک خاموش اور پر سکوں کمرے میں اس نیت سے شروع کیا کہ ایک آسان اورفری ویب سائٹ عمل میں لائی جائے جسے کچھ لوگ استعمال کر سکیں، تب ان کو یہ معلوم نہ تھا کہ ان کا شروع کیا جا نے والا یہ گوگل اتنا مشہور ہو گا۔
آج کل کے جدید دور میں جہاں ان دس برسوں میںکمپیوٹراورانٹرنیٹ نے بے انتہا ترقی کی ہے اور بے شمار ادارے گوگل سے ملتی جلتی خدمات پیش کررہے ہیں وہاں اب بھی یہ گوگل سب سے آگے ہے۔اس نے جو مقام اپنے چلانے والوں کی انتھک محنت اور جزبے سے حاصل کیا اس سے نیچے نہیں آیا بلکہ اوپر ہی گیا ہے۔ جب اس کی شروعات ہوئی تو مارکیٹ میں پہلے سے ہی متعددکمپنیا ں کا م کر رہی تھیںمگر گوگل کی کارکردگی باقی کمپنیوں سے اچھی رہی۔
 اب گوگل نے انٹرنیٹ کی مارکیٹ میں اپنے آپ کو منوالیا ہے اور مزید کافی عرصے تک اس میدان میں اس کا کوئی مدمقابل دکھائی نہیں دیتا ہے۔ صارفین کے لئے ایک اچھی بات یہ ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ گوگل نہ صرف مزید نئی مصنوعات اور خدمات متعارف کروارہا ہے بلکہ دوسرے اداروں کو بھی مجبور کررہا ہے کہ وہ اپنی خدمات بہتر بنائیں تاکہ سروسز کی اس جنگ کو آگے بڑھایا جا سکے۔
گوگل کے کا میاب رہنے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ گوگل نے ہر پروڈکٹ کو پلا ننگ کے ساتھ چلا یا مثال کے طو رپرجب گوگل نے جی میل کی سروس شروع کی تو ایک یا پانچ نہیں پورے ایک جی بی میل بکس اپنے صارفین کو فراہم کیا اور اس میں روزانہ مزید اضافہ بھی ہوتا رہا ہے جس کی بدولت اس وقت اضافہ ملا کر میل بکس چھ جی بی سے تجاوز کرچکا ہے۔ تو اس کا مقابلہ کرنے کے لئے دوسرے اداروں نے بھی مجبوراً اپنے میل بکس بڑھا دیئے،یہی اس کی کا میابی کی وجہ ہے۔
 آج کے دور میں گوگل نے کافی مقبولیت پالی ہے اوراب گوگل صرف ایک سرچ انجن نہیں رہا بلکہ متعدد دیگر خدمات کی بدولت لوگ اسے سرچ انجن کی وجہ سے کم ہی یاد کرتے ہیں مگر حقیت یہی ہے کہ اس کا سرچ انجن ہونا ہی اس کی مقبولیت کا سبب بنا۔
دنیا میں ۰۶ سے ۰۷ فیصد لوگ گوگل کا استعمال کرتے ہیں۔گوگل نے ایک بہتریں سرچ انجن سے اپنی پروڈکٹ کی شروعات کی اس کے بعد متعدد پروڈکٹس کو لا نچ کرنا شروع کیا ۔سرچ انجن کے بعد گوگل کی ای میل سروس نے بھی کام شروع کیا اور اس سروس نے بھی بہت تیزی سے مقبولیت پائی۔اس میل سروس کے مقبول ہونے کی وجہ ما ہرین کے مطابق کسی دوسری سروس کے مقابلے میںگوگل میل کازیادہ ڈیٹا اٹھا نا یا اپ لوڈ کرنا ہے۔اس کے علا وہ وائیس چیٹنگ ،چیٹنگ اور کلر تھیم وغیرہ اس کے فیچرز میں شامل ہیں ۔
گوگل نے قریباَ۷۵ زبانوں میں گوگل کو لانچ کیا ان زبانوں میں اردو ، انگیزی ، بنگالی، گریک، گجراتی، عبرانی، کن نادہ، مراٹھی، نیپالی، اوریا،فارسی،پنجابی،رشین،سنسکرت،سنہالیس،تامل،تعلوگو اورتگرنیان شامل ہیں۔ان سب زبانوں کو انگریزی(فوٹینک) لفظوں کی آواز کے ساتھ لکھا اور ترجمہ کیا جا سکتا ہے ، آپ انگریزی حروف کی آواز کی مدد سے کسی بھی زبان کا ترجمہ بڑی آسانی سے کر سکتے ہیں۔اس ترجمہ کی بدولت کسی بھی زبان کا سمجھنا بہت آسان ہو گیا ہے ، یعنی اب آپ دنیا بھر کی ۷۵ مختلف زبانوں سے اردو میں یا پھر اردو سے دیگر زبانوں میں باآسانی ترجمہ کرسکتے ہیں۔گوگل کی دوسری سروسز میںبلوگر،جی میل ،کنل،اورکٹ اور بک مارک لٹ شامل ہیں۔ان سروسز میں اورکٹ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ زیادہ مقبول ہے ۔
اردو پاکستانی قوم کی قومی زبان ہے اسی لیے اس کے بارے میں بات کرنا زیادہ ضروری ہے۔اردو سے محبت اور اس کی ترویج میں حصہ لینے والے اس خبر پر بہت خوشی ظاہر کرتے ہیں کہ گوگل نے اپنی ٹرانسلیشن سروس میں اردو کو بھی شامل کرلیا ہے ۔گوگل کا کہنا ہے کہ اردو ترجمہ فی الوقت "الفا " فیز میں ہے اس لیے ممکن ہے کہ ترجمہ زیادہ عام یا سادہ زبان میں نہ ہو لیکن ساتھ ہی انہوں نے اس میں بہتری کی بھی گارنٹی دیتے ہوئے صارفین کو اس کام میں مدد کی دعوت دی ہے.
اس سے قبل" پاک ٹرانسلیشن "نامی ویب سائٹ طویل عرصہ سے اردو ترجمہ کی سہولت فراہم کررہی ہے. اس کے علاوہ "اجونون "پر بھی الفاظوں کو انگریزی سے اردو اور اردو سے انگریزی کی سہولت موجود ہے اب گوگل بھی کچھ عرصہ سے اردو ترجمہ پر کا م کر رہا ہے اور اس کام میں بہت تیزی سے ترقی کی امید کی جارہی ہے گوگل ٹرانسلیشن کے ذریعے آپ کوئی تحریر یا ویب صفحہ بھی ترجمہ کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ کسی دوسری زبان کی فائل کو گوگل ٹرانسلیشن کے صفحہ پر اپلوڈ کرکے ترجمہ کرنے کی سہولت بھی موجود ہے باوجود اس کے کہ اردو ابھی تک "الفا" موڈ میں ہے۔
اردو زبان کیو ں کہ پاکستان کی قومی زبان ہے اس لیے اس کی ہمارے نزدیک اہمیت زیادہ ہے۔گوگل نے اردوٹرانسلیشن کا اجراءکر کے پاکستانیوں کے لیے کسی بھی زبان کو سمجھنے میں بہت مدد کر دی ہے۔اب ہم کسی بھی زبان کو اردو میں ٹرانسلیٹ کر کے سمجھ سکتے ہیں۔گوکل اردو سے روزانہ کروڑوںلوگ فائدہ اٹھاتے ہیں۔

http://www.technologytimes.pk/mag/2010/aug10/issue05/google_ke_kamyabi_urdu.php

No comments:

Post a Comment