
موبائل فون جدید دور کی اہم ٹیکنولوجی ہے۔ دور حاضر کی اس جدیدٹیکنولوجی نے انسانی رابطوں کے سلسلے کو آسان بنا دیا ہے۔ گئے دنوں میں ٹیلیفون کو جیب میںرکھنا ناممکن تھا مگراب موبائل فون کو ہم باآسانی کہیں بھی ساتھ لے کر جا سکتے ہیں۔ ان موبائل فونز کا سائز اتنا چھوٹا اوروزن اتنا کم ہے کہ جیب میں رکھے موبائل فون کا پتہ بھی نہیں چلتا۔
انسان نے کمپیوٹرٹیکنولوجی کو ایجاد کر کے اپنے بیشتر مسائل کوحل کر لیا ہے اور زندگی کے ہر شعبے میں کمپیوٹر اہم جز بن گیا ہے۔اکیسویں صدی کی زندگی میں کمپیوٹر بہت اہمیت رکھتاہے۔ ہارڈوئیر اورسوفٹ وئیرسسٹم، ڈیجیٹل الیکٹرانکس، کمپائلر ڈیزائن، پروگرامنگ لینگوئجز، آپریشن سسٹمز، نیٹورکس اور گرافک کمپیوٹرٹیکنولوجی کے اہم جز ہیں۔ حساب کتاب، ڈیزائننگ، اردو اور انگلش ٹائپنگ، موبائل، ویب اور دیگرسوفٹ ویئرز نے متعدد معاملات کو آسان بنا دیا ہے، سوفٹ ویئرز کے آنے سے پہلے ان معاملات کوحل کرنے میں بہت مشکلات پیدا ہوتی تھیں۔
ڈیزائننگ کے شعبے سے وابسطہ ڈیزائنرز کو کمپیوٹرٹیکنولوجی کے آنے سے پہلے ڈیزائےنزبنانے میں مشکلات پیش آتی تھیں۔ ڈیزائننگ سوفٹ ویئرز کے آنے سے پہلے ڈیزائنرز کو ڈیزائن بنانے کے لئے بہت محنت کرنی پڑتی تھی اور گاہک بھی اپنے مطلب کاڈیزائن نہیں بنوا پاتے تھے مگر اب یہ سب کچھ بہت آسان ہو گیا ہے۔
جہاں انٹرنیٹ نے ہمیں اتنے فائدے پہنچائے ہیں وہاں اس کے نقصانات بھی دیکھنے میں آئے ہیں۔ کمپیوٹر ٹیکنولوجی کے آنے کے بعد متعدد لوگوںکے روز گار متاثر ہوئے، پہلے خط و کتابت ہاتھوں سے ہوا کرتی تھی جبکہ اب یہ سب کچھ کمپیوٹر سوفٹ ویئرز پر کیا جاتا ہے۔ انٹرنیٹ اور موبائل فونز کے استعمال میں زبردست اضافے کے باعث گزشتہ چند سالوں سے ملک میں عید کارڈز کی زبردست مانگ ختم ہو گئی ہے جب ہوا ہے۔ پہلے لوگ عید اور دیگر خوشیوں پر اپنے رشتہ داروں اور دوستوں کو عید کارڈز بھیجتے تھے لیکن اب لوگ فون یا انٹرنیٹ پر عید کی مبارکباد دے دیتے ہیں۔ انٹرنیٹ اور خصوصاً موبائل فونز کے استعمال کی وجہ سے عید کارڈز کا کاروبار کرنے والے تاجروں کے کاروبار کو شدید دھچکا لگا ہے۔
انسان کے رابطہ رکھنے کے طریقہ کار بدل گئے ہیں اور اب کئی لوگوں کی ہاتھ کی لکھائی سے واقفیت نہیںرہی بلکہ ہاتھ کی لکھائی پڑھنا ایک دشوار کام بن گیا ہے۔ خریدوفروخت کے طریقہ کار میں تبدیلی آگئی ہے اور کتاب پڑھنے کا پورا ماڈل بھی کافی تبدیلی ہوگیا ہے۔ یعنی گھر کے اندر اور باہر کی پوری دنیا سے میل جول اور روابط رکھنے کے طریقہ کار میں تبدیلی آئی ہے لیکن اس کا سب مثبت پہلو یہ ہے کہ ایک بہت ہی اچھی آن لائن کمیونٹی سے تعارف ہوا ہے جو بغیر انٹرنیٹ کسی صورت ممکن نا تھا۔ یہ البتہ شخص پر منحصر ہے کہ وہ سہولت کا استعمال کس طرح کرتا ہے۔
ہر چیز کے فائدے اور نقصانات ہوتے ہیں،ٹیکنولوجی کے بھی چند نقصانات تھے۔ مگر ٹیکنولوجی نے ہمیں نقصانات سے زیادہ فائدہ دیا ہے، مثال کے طور پر انٹرنیٹ ہی کی بات کی جائے تو انٹرنیٹ کے استعمال سے پہلے پیغامات پہنچنے میں ایک سے دو دن لگتے تھے مگر اب وہی پیغامات چند ہی سیکنڈ میں پہنچ جاتا ہے۔
ٹیکنولوجی نے انسان کو وقت کی بچت سکھائی ہے۔ آ ج ہر وہ کام جو آج سے چند سال پہلے 4 سے 5 گھنٹوں میں ہوتا تھا اب ایک ہی منٹ میں ہو جاتا ہے۔ دنیا کے متعدد ممالک میں ٹیکنولوجی کی مدد سے ربورٹس تیار کئے جا چکے ہیں جو انسان کی جگہ کام کرتے ہیں اور یہ کوئی غلطی بھی نہیں کرتے۔ ٹیکنولوجی پوری دنیا پرحاوی ہو گئی ہے ،کوئی ایسا ملک کامیابی حاصل نہیں کر سکتا جو ٹیکنولوجی کی دوڑ میں پیچھے ہو۔لہذا ہمیں ٹیکنولوجی کے میدان میں ترقی یافتہ ہونا ہو گا اور اپنی نظر ٹیکنولوجی کے برے نظریات سے ہٹا کر اچھے نظریات پر لگانی ہوگی۔
No comments:
Post a Comment