

مرکری متعدد چیزوں کو صاف کرنے جیسے دھاتوںاور دیگر طبعی مقاصد کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ نائیٹرک ایسڈ دھاتوں کو دھونے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے جبکہ مرکری جلدی بیماریوںکو صاف کرنے کے لئے استعمال ہوتی ہے اور اس مرکری تمام دھاتوں میں مائع اور ٹھوس شکل میں حل ہونے کی صلاحیت رکھتی ہے جسے ایملگیمشن کہا جاتا ہے۔ مرکری سونے ، چاندی اور ٹن کے ساتھ آسانی سے حل ہو جاتی ہے مگر یہ لوہے یا پلاٹینم میں حل نہیں ہوتی جس کی وجہ یہ ہے کہ لوہے کا استعمال مرکری کو بہتر بنانے کیلئے کیا جاتا ہے۔
ایملگیمشن سونے اور چاندی کو صاف کرنے کا ایک طریقہ تھا۔ سونے اور چاندی کے چھوٹے چھوٹے ذرات ریت اور مٹی سے الگ ہو کر باآسانی مرکری میں تحلیل ہو جاتے ہیں اور اس طرح قیمتی دھاتوں کو باآسانی حاصل کر لیا جاتا ہے۔ مرکری برازیل کے ایمیزون کے علاقے میں آدم سونے کے کھنیکون کی طرف سے ذخائر سے سونے کی وصولی کے لئے اب بھی استعمال کیا جاتا ہے۔اس کے لئے کوئی اعلی درجے کے سامان یا طریقے کار کی ضرورت نہیں، صرف ایک مجموعی میز ، کچھ برتن، اور مرکری کی ضرورت ہے۔ اس طریقے کار سے ایک فیصد سونا بھی ضائع نہیں ہوتا۔
مرکری کا استعمال صنعتی کیمیکل اور برقی مصنوعات بنانے کے لئے بھی کیا جاتا ہے۔ اس کے ذریعے زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت کا پتہ لگایا جا سکتا ہے۔ مرکری کا استعمال گیس لیمپس میںبھی کیا جاتا ہے اور لوگ اچھی خاصی رقم ان لیمپس کو خریدنے میں صرف کرتے ہیں۔
پورٹیبل الیکٹریکل سامان کے لئے فی الحال دستیاب بیٹریاں میں کاربن زنک و الکیلائن، لتیم و سلور اوکسائڈ بٹن و نکل میٹل ہائیڈرائیڈ (این ایم ایچ) اور لیڈ ایسڈ شامل ہیں۔ کاربن زنک اورالکیلائن سیل سرکٹ پرایک اعشاریہ پانچ وولٹ دیتے ہیں اور یہ سب سے زیادہ عام فرائض کے لئے مناسب ہے۔ لتیم سیل تین اعشاریہ صفر وولٹ دیتے ہیں۔ سلور آکسائڈ سیل چھوٹے اور مہنگے ہیں۔ لیڈ ایسڈ سیلز دو اعشاریہ صفر وولٹ دیتے ہیں۔ این ایم ایچ سیل ایک اعشاریہ دو وولٹ دیتے ہیں۔
مرکری ہماری زندگی استعمال ہونے والا ایک اہم حصہ ہے۔ آب وہوا کے درجہ حرارت میں اضافہ اور کمی دونوں انسان کے لئے نقصان دہ ہے اور حرارتی اثرات سے کے باعث ہونے والی بیماریوں سے بچنے کے لئے احتیاطی تدابیر لازمی ہیں، ویسے آب وہوا کے درجہ حرارت کی زیادتی اور کمی کو انسان خود محسوس کر سکتا ہے مگر انسانی درجہ حرارت کو جاننے کے لئے مرکری سے بنے تھرما میٹر نے انسان کے لئے آسانی پیدا کر دی۔ اس تھرمامیٹر کی بدولت انسانی درجہ حرارت کو باآسانی معلوم کیا جا سکتا ہے اور اس طرح متعدد بیماریوں پر بھی قابو پایا جا رہا ہے۔
تحریر: سید محمد عابد
http://smabid.technologytimes.pk/?p=509http://www.technologytimes.pk/2011/08/06/%d9%85%d8%b1%da%a9%d8%b1%db%8c-%da%a9%db%92-%d9%81%d9%88%d8%a7%d8%a6%d8%af-%d9%88-%d9%86%d9%82%d8%b5%d8%a7%d9%86%d8%a7%d8%aa/
No comments:
Post a Comment